پولٹری انڈسٹری کی ٹیکس اور ڈیوٹی کے ضمن میں تعاون کی مانگ
پاکستان کی پولٹری پروسیسنگ انڈسٹری کا کہنا ہے کہ اس کے لئے پولٹری فیڈ کی تیاری کے لئے فیڈ مل مالکان کے ذریعہ درآمدی اجزاء اور ادویات پر دیے جانے والے ٹیکس اور ڈیوٹی کے ضمن میں تعاون کی ضرورت ہے۔ اس طرح اس شعبے کی معاونت کرنے سے پولٹری کا شعبہ بین الاقوامی منڈی میں بہت آگے بڑھ سکتا ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برآمدات فی الحال “غیر یقینی اور نہ ہونے کے برابر ہیں” کیونکہ یہ صنعت برازیل کی پولٹری مصنوعات کا کسی صورت مقابلہ نہیں کرسکتی، اور پولٹری پروسیسنگ کے ایک معروف یونٹ کے ڈائریکٹر سلمان طارق کا کہنا ہے کہ پاکستان کی پولٹری مصنوعات برازیلین مصنوعات کی نسبت 20-25٪ زیادہ مہنگی ہیں۔ .
معیشت کو فروغ دینے کے لئے سیاحت اور زراعت میں انقلاب ضروری: وزیر اعظم
وزیر اعظم نے پشاور درہ آدم خیل سڑک کے افتتاحی اور چترال شندور روڈ کے سنگ بنیاد کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مناسب انفراسٹرکچر اور سڑکیں ملحقہ علاقوں کو سیاحت کا مرکز بنائیں گی۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت میں بے پناہ امکانات موجود ہیں ، اگر اس کی مناسب تلاش کی گئی تو غیر ملکی اور مقامی سیاحت کو بہت زیادہ فروغ مل سکتا ہے۔
زراعت کے بارے میں ، انہوں نے کہا کہ ایک انقلاب دیکھایا جائے گا جس میں شجرکاری خصوصا زیتون اور زعفران کے پودوں پر توجہ دی جائے گی ، جس سے نہ صرف غذائی تحفظ میں مدد ملے گی بلکہ زرمبادلہ کمانے میں بھی مدد ملے گی۔
پاکستانی فارکس میں بھینس کا دودھ شامل کیا جائے
بیجنگ: بھینس کا دودھ پاکستان کے غیر ملکی کرنسی میں اضافہ کرسکتا ہے کیونکہ چینی کاروباری اس شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے دلچسپی کا اظہار کرتے ہیں ، یہ خبر چین کے رائل گروپ کے صدر چن یئی کے حوالے سے بتائی گئی۔
پاکستان میں چینی سفارت خانے کے زراعت کمشنر گو وین لینگ نے سی ای این کو بتایا کہ پاکستان دنیا میں چوتھا بڑا دودھ تیار کرنے والا ملک ہے ، جہاں بھینس کا دودھ 60 فیصد ہے۔ پاکستان میں تقریبا 41 ملین بھینسیں ہیں اور دودھ کی پیداوار چین سے زیادہ ہے۔
سبزیوں کی خوردہ قیمتوں میں کمی لانے کے لئے کارروائی کی ضرورت ہے
پاکستان بیورو برائےاعدادوشمار (پی بی ایس) کے ہفتہ وار حساس قیمت شمارے (ایس پی آئی) میں حساس سبزیوں ٹماٹر (15 فیصد) اور آلو (7.42 فیصد) کی قیمتوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کی نشاندہی کی گئی ہے ، جس سے خوردہ سطح پر سبزیوں کی قیمتیں مستحکم کرنے کے لئےگذشتہ کئی مہینوں سے ، خاص طور پر رمضان کی آمد کے بعد ، پنجاب کے تمام شہری علاقوں میں حکومتی انتظامیہ کی جدوجہد جاری ہے۔
زرعی سائنس دان ڈاکٹر ظہور احمد انتقال کرگئے
نامور زرعی سائنس دان اور سابقہ ڈائریکٹر سی سی آر آئی ملتان ڈاکٹر ظہور احمد ، جنہوں نے کپاس کی تحقیق اور ترقی میں بہت تعاون کیا ، راولپنڈی کے ایک اسپتال میں انتقال کر گئے۔
ان کی نماز جنازہ بدھ کے روز ان کے آبائی گاؤں فیصل آباد میں منعقد ہوئی۔
سمندری دخل اندازی جس سے ساحلی سندھ میں کم پیداوار اور فصلوں کی ناکامی کا سامنا ہے
ساحلی کاشتکار بڑی فصلوں میں گندم ، دھان اور کپاس کی بجائے کیلے ، مختلف قسم کی سبزیاں ، پان کے پتوں کی کاشت کر رہے ہیں۔ “لیکن ، اب صورتحال بدل گئی ہے ، اور کاشتکار بہت ساری فصلیں تیار نہیں کرسکتے ہیں یا وہ فی ایکڑ پیداوار میں معمول سے کم حاصل کرتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ صرف سمندر ککی دخل اندازی ہی نہیں ہے ، جس نے اس علاقے کی مٹی کی زرخیزی کو متاثر کیا ہے ، بلکہ دیگر مسائل بھی ہیں، جیسے بڑھتا ہویا درجہ حرارت۔ یہ تمام عوامل مل کر مٹی کی زرخیزی کو متاثر کررہے ہیں اور اس کے نتیجے میں فصلوں کی افزائش اور پیداوری بھی متاثر ہو رہی ہے
پاکستانی حکومت کو پھلوں اور سبزیوں کی برآمد کرنے والے ادارے کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے
باغبانی کی برآمدات کے ماہر احمد جواد نے پاکستان کی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان ہارٹیکلچر ڈویلپمنٹ ایکسپورٹ کمپنی (پی ایچ ڈی ای سی) کی اس شعبے کی برآمدات بڑھانے میں خاطر خواہ کردار ادا کرنے میں ناکامی کا نوٹس لے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ باغبانی کی اشیاء کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ “یہ 2001 میں 51 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2018 میں 200 بلین ڈالر ہو گیا ہے اور اس کے برعکس پاکستان عالمی طلب میں اضافے کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہا ہے۔”اس کی وجہ توجہ کے فقدان اور مطلوبہ انفراسٹرکچر میں ناکافی سرمایہ کاری ، جیسے کولڈ چین ، پیکنگ ہاؤسز ، مناسب رسد ، اور پروسیسنگ یونٹ ہیں۔ آج تک پاکستانی باغبانی کی برآمدات صرف 700 ملین ڈالر کے قریب ہیں جو بدقسمتی ہے۔
مخلوط فصلوں سے لاگت کم ہوسکتی ہے ، منافع میں اضافہ: سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب
سکریٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے بدھ کے روز مظفر گڑھ میں مختلف کھیتوں کا دورہ کیا جس میں مخلوط فصلوں کے کھیت بھی شامل تھے اور کہا گیا ہے کہ اس تکنیک سے لاگت کم ہوسکتی ہے اور کاشتکار طبقہ کے منافع میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ایف سی ای پی ایل 545 ملین روپے ٹیکس کے بعد منافع کا اندراج
فریزلینڈکیمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ (ایف سی ای پی ایل) نے 20 اپریل 2021 کو اپنے مالی نتائج کا اعلان کیا۔ کمپنی نے پہلی سہ ماہی میں 11.6 بلین روپے کی آمدنی بتائی ، جس نے سال بہ سال 18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا ، جس میں مضبوط اور مستحکم اعلیٰ پائے کی نمو کی گئی ہے۔
References:
https://www.poultryworld.net/Meat/Articles/2021/4/Taxes-restrict-Pakistan-exports-Cameroon-charters-imports-736549E/
https://www.thenews.com.pk/print/824234-buffalo-milk-to-add-to-pak-forex
https://www.dawn.com/news/1619640/situationer-action-needed-to-bring-down-retail-vegetable-prices
https://www.urdupoint.com/en/pakistan/agriculture-scientist-dr-zahoor-ahmad-passes-1230600.html
https://www.thenews.com.pk/print/823904-sea-intrusion-causing-low-yield-crop-failures-in-coastal-sindh
https://www.freshplaza.com/article/9313976/pakistan-government-urged-to-spur-on-its-horticulture-export-body/
https://www.urdupoint.com/en/pakistan/inter-cropping-can-reduce-cost-increase-prof-1230518.html
https://www.brecorder.com/news/40086636/fcepl-registers-profit-after-tax-of-rs547m
Source link
2021-04-22 10:05:36
Karl Hoffman is a distinguished agriculturalist with over four decades of experience in sustainable farming practices. He holds a Ph.D. in Agronomy from Cornell University and has made significant contributions as a professor at Iowa State University. Hoffman’s groundbreaking research on integrated pest management and soil health has revolutionized modern agriculture. As a respected farm journalist, his column “Field Notes with Karl Hoffman” and his blog “The Modern Farmer” provide insightful, practical advice to a global audience. Hoffman’s work with the USDA and the United Nations FAO has enhanced food security worldwide. His awards include the USDA’s Distinguished Service Award and the World Food Prize, reflecting his profound impact on agriculture and sustainability.